نئی دہلی،15 /دسمبر(آئی این ایس انڈیا)مغربی بنگال میں بی جے پی صدر جے پی نڈا کے قافلے پر حملے کے بعد بی جے پی اور حکمراں جماعت ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے مابین لڑائی میں شدت آگئی ہے۔
ترنمول اور بی جے پی کے مابین لڑائی الیکشن کمیشن کی دہلیز تک جا پہنچی۔ بنگال بی جے پی کے وفد نے منگل کو الیکشن کمیشن سے ملاقات کی۔ بی جے پی کے وفد نے الیکشن کمیشن کو 2 صفحات پر مشتمل میمورنڈم پیش کیا ہے۔ اس میں جے پی نڈا پر حملے کا ذکر ہے۔میمو رنڈم میں کہا گیاکہ پولیس غیرجانبدار نہیں ہے۔ بنگال پولیس ٹی ایم سی کارکن کی طرح کام کر رہی ہے۔ ابھی سے ریاست میں ایک نیم فوجی دستہ مقرر کیا جانا چاہئے۔
بی جے پی نے یہ بھی کہا ہے کہ ریاست کے سرکاری ملازمین ملاقات کر کے یہ کہہ رہے ہیں کہ وہ ٹی ایم سی کی حمایت کریں گے۔ ایسی صورتحال میں ایسے افسران منصفانہ انتخابات کرانے سکیں گے۔ الیکشن کمیشن اس پر توجہ دے۔
واضح رہے کہ جے پی نڈا کے 10 دسمبر کو بنگال کے دورے کے دوران ان کے قافلے پر حملہ کیا گیا تھا۔ نڈا نے اس کے لئے ترنمول کانگریس کارکنوں کو مورد الزام ٹھہرایا اور وزیر داخلہ امیت شاہ نے بھی کہا کہ اس کے لئے وزیر اعلی ممتا بنرجی کو جواب دینا پڑے گا۔جے پی نڈا کے قافلے پر حملے کا نشانہ بننے والے بی جے پی کے جنرل سکریٹری اور بنگال انچارج کیلاش وجے ورگیہ کی سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔وجئے ورگیہ کو اب ایک بلیٹ پروف گاڑی دی گئی ہے۔